امورِ
عشرین درامتیازِ عقائد سُنّیین
(سُنیوں
کے عقائد کی پہچان میں بیس ۲۰ امور)
بسم
اﷲ الرحمن الرحیم
الحمدﷲ
رب الانس والجنۃ ،والصلٰوۃ والسلام علٰی
نبینا العظیم والمنّۃ، المنقذمن النار
والمعطی الجنّۃ الذی ذکرہ حرز وحبہ جُنّۃ
وعلٰی اٰلہ وصحبہ واَھل السّنۃ ۔
تمام
تعریفیں اﷲ تعالٰی کے لیے ہیں جو انسانوں
اور جِنّوں کا رب ہے، اور درود و سلام ہو
ہمارے عظمت وا حسان والے نبی پر جو جہنم
سے بچانے اور جنت عطا فرمانے والا ہے، جس
کا ذکر حفاظت اور اس کی محبت ڈھال ہے،
اورآپ کی آل پر اور صحابہ پر اور اہلسنت
پر۔(ت)
ماہِ
رمضان المبارک ۳۱۸ ہجریہ قدسیہ علی
صاحبہاالصلوۃ و التحیۃ میں فقیر کے پاس
سانبھر علاقہ ریاست جَے پور (راجستھان
) سے
ایک خط بایں تلخیص آیا۔
نقل
نامہ حافظ محمد عثمان صاحب بنام فقیر
(مصنّف
علیہ الرحمہ)
بخدمتِ
فیض درجت مولانا مولوی احمد رضا خان صاحب
بریلوی محدّث و امام اہلِ سنت و جماعت بعد
سلام سنت الاسلام کے عرض خدمت ہے کہ دریں
ولا ہماری ملک مارواڑ (راجستھان)
کی
بڑی خوش قسمتی ہے کہ آج کل یہاں سانبھر
میں جناب مولانا مولوی احمد علی شاہ صاحب
حنفی نقشبندی اویسی تشریف لائے ہیں، ہم
لوگ آپ کی تصنیفات گوناگو سے مستفیض ہوچکے
تھے۔ اب خوش بیانی ، اثر پنہانی وتوجہ
قلبی سے فیض یاب ہورہے ہیں، غیر مقلدین
و دیگر عقائد باطلہ والے توبہ کرکے وعظ
سے اُٹھتے ہیں کوئی وعظ ایسا نہیں ہوتا
جس میں آپ ندوہ (
یعنی
صلہ کلی الحاد)
کی
برائی بیان نہ کرتے ہوں، یہاں کے لوگ ندوے
کے بڑے ثنا خواں تھے اب ایسے متنفر ہوگئے
جیسے کسی خبیث (
جِن)
سے
کوئی متنفر ہوتاہے۔ ایک مولوی ندوی بھی
یہاں آگیا ہے وہ کہتا ہے اگر مولوی احمد
علی شاہ صاحب مخالف ہیں تو خود جاہل و
بددین ہیں۔ چند لوگ اس کے کہنے سے بہک گئے،
وہ کہتے ہیں اگر مولوی احمد رضا خان صاحب
بریلوی دربارہ مولوی احمد علی شاہ صاحب
لکھ دیں تو ہم ان کی باتیں سنیں گے اور
اپنے خیالات سے توبہ کریں گے، لہذا عرض
خدمت ہے کہ مولوی احمد علی شاہ صاحب آپ کے
علم میں جیسے ہوں تحریر فرمایئے، آپ کی
یہ تحریر سرکشوں کے لیے بہت مفید ہوگی۔ العبد
محمد عثمان۔
(سیدامام
اہل سنت اعلحضرت رحمۃ اﷲ تعالٰی علیہ
تحریر فرماتے ہیں)
فقیر
کو اس سے پہلے مولانا موصوف سے تعرف تفصیلی
نہ تھا اور امر شہادت خصوصاً دربارہ عقائد
اہم واعظم ، لہذا جواب میں یہ خط ارسال
فرمایا۔(مکتوبِ
اعلحضرت)
نامہ
فقیر (مصنّف
علیہ الرحمہ)
بنام
حافظ (محمد
عثمان) صاحب
بملاحظہ
کرم فرما حافظ محمد عثمان صاحب زید لطفہم
، السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ،
لطف
نامہ آیا، ممنون یاد آوری فرمایا، مولوی
احمد علی شاہ صاحب نے غریب خانہ پر کرم
فرمایا تھا، پہلی ملاقات تھی، بعدہ،
جلسہ عظیم آباد (پٹنہ
بہار) میں
نیاز حاصل ہوا۔ و ہ اس سے بھی مجمل تھا کہ
سوائے سلام و مصافحہ کے کسی مکالمہ کی
نوبت نہ آئی۔ امرِ شہادت عظیم ہے، میں
معاذ اﷲ کوئی سوء ظن نہیں کرتا بلکہ مولانا
موصوف کے جن فضائل کو اب اجمالاً وسماعاً
(بذریعہ
حافظ مذکور)
جانتا
ہوں تفصیلاً وعیاناً جان لوں۔ مولانا کی
حق پسندی سے امید ہے کہ فقیر کی اس عرض پر
کمال خوش و مسرور ، آج کل غیر مقلدین یا
ندوے ہی کا فتنہ ہندوستان میں ساری نہیں
بلکہ معاذ اﷲ صدہا آفتیں ہیں، فقیر بیس
امور حاضر کرتا ہے مولانا موصوف ان پر
اپنی تصدیق کافی و وافی جس سے بکشادہ
پیشانی تسلیم کامل روشن طور پر ثابت ہو
تحریر فرما کر اپنی مہر سے مزین فرما کر
فقیر کے پاس روانہ کردیں۔
فقیر
احمد رضا قادری عفی عنہ
از
بریلی ۲۷ رمضان المبارک ۱۳۱۸ھ
بسم
اﷲ الرحمن الرحیم
اُمور
عشرین تصدیق طلب از جناب مولانا مولوی
احمد علی شاہ صاحب مرزا پوری
(۱)
سید
احمد خاں علی گڑھ اور اس کے متبعین سب کفار
ہیں۔
(۲)
رافضی
کہ قرآن عظیم کو ناقص کہے یا مولٰی علی
کرم اﷲ وجہہ یا کسی غیر نبی کو انبیاء
سابقین علیہم السلام میں سے کسی سے افضل
بتائے کافرو مرتد ہے۔
(۳)
رافضی
تبرائی فقہاء کے نزدیک کافر ہے اور اس کے
گمراہ ، بدعتی، جہنمی ہونے پر اجماع ہے۔
(۴)
جو
مولی ٰ علی رضی اﷲ تعالٰی عنہ کو حضرات
شیخین رضی اللہ تعالٰی عنہما پر قربِ
الہٰی میں تفضیل دے وہ گمراہ مخالفِ سنت
ہے۔
(۵)
جنگِ
جمل و صفین میں حق بدست حق پرست امیر
المومنین علی کرم اﷲ تعالٰی وجہہ تھا ۔
مگر حضرات صحابہ کرام مخالفین کی خطا
خطائے اجتہادی تھی جس کی وجہ سے ان پر طعن
سخت حرام، ان کی نسبت کوئی کلمہ اس سے
زائد گستاخی کا نکالنا بے شک رفض ہے اور
خروج از دائرہ اہلسنت جو کسی صحابی کی شان
میں کلمہ طعن و توہین کہے، انہیں بُرا
جانے، فاسق مانے، ان میں سے کسی سے بغض
رکھے مطلقاً رافضی ہے۔
(۶)
صدہا
سال سے درجہ اجتہاد مطلق تک کوئی واصل
نہیں ہے بے وصول درجہ اجتہاد تقلید فرض،
غیر مقلدین گمراہ بددین ہیں۔
(۷)
اہلسنت
صدہا سال سے چارگروہ میں منحصر ہیں جو ان
سے خارج ہے بدعتی ناری ہے۔
(۸)
وہابیہ
کا معِلّم اوّل ابن عبدالوہاب نجدی اور
معلمِ ثانی اسمعیل دہلوی مصنف تقویۃ
الایمان دونوں سخت گمراہ بددین تھے۔
(۹)
تقویۃ
الایمان و صراطِ مستقیم و رسالہ یکروزی
و تنویر العینین تصانیف اسمعیل دہلوی
صریح ضلالتوں، گمراہیوں اور کلماتِ کفریہ
پر مشتمل ہیں۔
(۱۰
) مائۃ
مسائل مولوی اسحق دہلوی غلط و مردود مسائل
و مخالفاتِ اہل سنّت و مخالفات جمہور سے
پُر ہیں۔
(۱۱)
انبیاء
علیہم الصلوۃ والسلام اور اولیاء قدست
اسرار ہم سے استمدادو استعانت اور انہیں
وقتِ حاجت توسل واستمداد کے لیے ندا
کرنایارسول
اﷲ ، یا علی، یا شیخ عبدالقادر الجیلانیکہنا
اور انہیں واسطہ فیضِ الہٰی جاننا ضرور
حق و جائز ہے۔
(۱۲)
عالم
میں انبیاء علیہم السلام اور اولیاءقُدِّ
سَتْ اَسْرارُھُمکاتصرف
حیاتِ دنیوی میں اور بعد وصال بھی بعطاءِ
الہٰی جاری اور قیامت تک اُن کا دریائے
فیض موجزن رہے گا۔
(۱۳)
عام
اموات احیاء کو دیکھتے، ان کا کلام سُنتے
سمجھتے ہیں، سماعِ موتی حق ہے، پھر اولیاء
کی شان توارفع واعلی ٰ ہے۔
(۱۴)
اﷲ
عزوجل نے روزِ اوّل سے قیامت تک کے تمام
ماکان ومایکون ایک ایک ذرّے کا حال اپنے
حبیب اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ
واصحابہ وسلم کو بتادیا حضور کا علم ان
تمام غیبوں کومحیط ہے۔
(۱۵)
امکانِ
کذب الہٰی جیسا کہ اسمعیل دہلوی نے رسالہ
یکروزی اور اب گنگوہی نے براہین قاطعہ
میں مانا صریح ضلالت ہے۔ اﷲ تعالٰی کا
کذب قطعاً اجماعاً محال بالذات ہے۔ مسئلہ
خلفِ وعید کوان کے اس ناپاک خیال سے اصلاً
علاقہ نہیں۔
(۱۶)
شیطان
کے علم کو معاذ اﷲ حضور سیدعالم صلی اللہ
تعالٰی علیہ وسلم کے علم سے زائد وسیع تر
ماننا جیسا کہ براہین قاطعہ گنگوہی میں
ہے صریح ضلالت و توہین حضرت رسالت علیہ
افضل الصلوۃ والتحیۃ ہے۔
(۱۷)
مجلس
میں میلاد مبارک اور اس میں قیام تعظیمی
جس طرح صدہا سال سے حرمین محترمین میں
شائع وذائع ہے جائز ہے۔
(۱۸)
گیارھویں
شریف کی نیاز اوراموات کی فاتحہ اور عرسِ
اولیاء کہ مزامیر وغیرہا منکرات سے خالی
ہو سب جائز و مندوب ہے۔
(۱۹)
شریعتِ
وطریقت دو متبائن نہیں ہیں، بے اتباعِ
شرع وصول الٰی اﷲ ناممکن، کوئی کیسے ہی
مرتبہ عالیہ تک پہنچے، جب تک عقل باقی ہے
احکامِ الہٰیہ اس پر سے ساقط نہیں ہوسکتے،
جھوٹے متصوف کہ مخالف شرع میں اپناکمال
سمجھتے ہیں سب گمراہ مسخرگان شیطان ہیں،
وحدتِ وجود حق ہے اور حلول واتحاد کہ آج
کل کے بعض متصوفہ (بناوٹی
صوفی) بکتے
ہیں صریح کفر ہے ۔
(۲۰)
ندوہ
سرمایہ ضلالت و مجموعہ بدعات ہے، گمراہوں
سے میل جول اتحاد حرام ہے، ان کی تعظیم
موجبِ غضبِ الہٰی اور ان کے رَد کا انسداد
لعنتِ الہٰی کی طرف بلانا، انہیں دینی
مجلس کارکن بنانا دین کو ڈھانا ہے۔ ندوہ
کے لیکچروں اور روائیداد میں وہ باتیں
بھری ہیں جن سے اﷲ و رسول بیزار و بَری
ہیں جل جلالہ، وصلی اللہ تعالٰی علیہ
وسلم، اﷲ تعالٰی سب بدمذہبوں و گمراہوں
سے پناہ دے اور سنّتِ حقّہ خالص پر ثابت
قدم رکھے۔
0
۔
حضرت فاضل بریلوی مدظلہ العالی کے ان امور
مقررئہ مذکورہ کی تصدیق جناب مولانا شاہ
احمد علی صاحب مرزا پوری نے فرمائی اور
یہ عبارت لکھی۔"امورِ
عشرین مندرجہ بالا بہت درست و ٹھیک ہیں۔
وحدت وجود حق ہے مگر اس میں بحث و مباحثہ
فقیر کے نزدیک خوب نہیں، یہ امور کشفیہ
سے ہیں اور متعلق بکفییت ایسے امور کو
اولیاء اﷲ ہی خوب سمجھے ہوئے ہیں چونکہ
فقیر کے پاس مہُر نہیں لہذا دستخط ہی پر
اکتفاء کیا۔"
۲
شوال ۱۳۱۸ھ روز چہار شنبہ۔
0
پھر
امام اہلسنت فاضل بریلوی مدظلہم نے یہ
تحریر فرما کر اپنے دستخط اور مہر ثبت
فرمائی۔ " آج
کل بہت لوگ اعادئے سنیت کرتے اور عوام
بیچارے دھوکے میں پڑتے ہیں۔ بعض مصلحت
وقت کے لیے زبان سے کچھ کہہ جاتے اور موقعہ
پا کر پھر پلٹا کھاتے ہیں، اکثر جگہ امتحان
کے لیے ان شاء اﷲ العزیز یہ امور عشرین
بطورِ نمونہ کافی ہیں جو بعونہ تعالٰی
فراز سنیت پر سچا فائز ہے۔ بے تکلف دستخط
کردے گا، ورنہ پانی مرنا آپ ہی نشیب ضلالت
کی خبر دے گا۔
ومن
نکث فانما ینکث علٰی نفسہ ۱ ؎ ومن ینقلب
علٰی عقبیہ فلن یضراﷲ شیئا۲ ؎۔ ومن یتول
فان اﷲ ھو الغنی الحمید۳ ؎ والحمدﷲ رب
العٰلمین۔اور
جس نے عہد توڑا اس عہد توڑنے کا وبال اسی
پر پڑے گا۔ اور جو الُٹے پاؤں پھرے گا اﷲ
کا کچھ نقصان نہ کرے گا، اور جو منہ پھیرے
تو بے شک اﷲ ہی بے نیاز ہے سب خوبیوں سراہا،
اور سب تعریفیں رب العالمین کے لیے ہیں۔(ت)
(۱القرآن
الکریم ۴۸/
۱۰) (۲القرآن
الکریم ۳/ ۱۴۴)
(۳القرآن
الکریم ۵۷/ ۲۴)
کتـــبـــــــــــــــــــــــــــہ
عبدہ
المذنب احمد رضا البریلویعفی عنہ
بمحمدن
المصطفٰی النبی الامّی صلی اللہ تعالٰی
علیہ وسلم
link 12bet Casino | Play at Vie Casino
ReplyDeleteDetailed instructions on how to deposit, withdraw dafabet link and withdraw the money link 12bet from the slot machine. Also, it is a reliable gambling site that accepts players 온카지노 from the US.